Musharraf Alam Zauqi
Birth—
|
Born in Bihar, India, Urdu writer, Musharraf Alam Zauqi, is based in the city of Delhi, India. He graduated from Maharaja College and then qualified for M.A. (History) from the same institution. He had a knack for poetry and was very creative from an early age. His first story appeared in “Payam-e-Taaleem” (a children’s magazine) when he was studying in sixth standard. At 13 he wrote his first short story titled “Rishton kee Saleeb” which was published in Kahkashan (Mumbai). At 17 he completed his first novel Oqab Ki Aankhen which has recently been published at a larger scale by Aalami Media Pvt. Ltd. Zauqi has till date published 11 novels and several collections of short stories in Urdu and Hindi. For decades he has been writing on the condition of Muslims in India, their identity issues and their status in the social and political canvas of India. Zauqi has also been successful in writing about the ever-changing modern society, brought about by phenomenal scientific and technological advances. آتش رفتہ کا سراغ
مشرف عالم ذوقیؔ شرف عالم ذوقیؔ کا نیا ناول’’آتش رفتہ کا سراغ‘‘ ناول نگار کے سینے میں دردوکرب کی اس آگ کی موجودگی کا سراغ دیتا ہے جو علامہ اقبالؒ کے دل میں بھڑک رہی تھی اور جس میں ملت اسلامیہ کا درد بے پناہ پنہاں تھا ، ناول نگار نے ا پنے ناول کے صفحہ اول پراقبالؔؒ کا یہ شعر بھی لکھا ہے مشرف عالم ذوقی سے ایک مکالمہ
سوال: آپ کا آبائی وطن کہاں ہے، ابتدائی تعلیم کہاں سے حاصل کی؟
ذوقی: بہار کا ایک چھوٹا سا شہر آرہ…کبھی شاہ آباد کے نام سے مشہورتھا…میں نے اسی شہر میں آنکھیں کھولیں۔ ابتدائی تعلیم بھی یہیں سے حاصل کی۔٤سال کا تھا تو شاہ آباد اردو اسکول بھیج دیاگیا۔ یہ میرے گھر سے کچھ ہی دوری پر واقع تھا۔ اورمیرے ایک رشتہ دار چودھری قمرعالم(قمرچچا) اس اسکول کو چلایاکرتے تھے۔ یہاں سے بنیادی تعلیم حاصل کرنے کے بعد میں نے جین اسکول میں داخلہ لیا۔ پھرمہا راجہ کالج…دلی میں اتنے برس گزارنے کے بعد بھی، جب ناول کی تخلیق کررہاہوتا ہوں…میراشہر میری نگاہوں کے سامنے ہوتاہے…اوروہاں کے لوگ میرے کہانیوں کے کردار میں ڈھل جاتے ہیں۔
|